مفتی محمدعطاءاللہ سمیعی
الیکشن کے موقع پر امیدوار کی جانب سے مٹھائی وغیرہ کھانیکا حکم
الیکشن کے موقع پر ووٹروں کو لبھانے کیلئے امیدوار جو روپیہ خرچ کرتے ہیں کھانا کھلاتے ہیں یا مٹھائی وغیرہ بانٹتے ہیں اسکا لینا کھانا جائز نہیں اسلئے کہ یہ رشوت کے حکم میں ہے، اور ووٹ ایک گواہی ہوتی ہے ووٹر گویا زبان حال سے کہتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ امیدوار حکومت کرنے کا اہل ہے ، علامہ شامی فرماتے ہیں “لایجوز اخذالاجرة للشاہد” (کتاب الشہادات) گواہ کیلئے گواہی کی اجرت لینا جائز نہیں،
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رشوت لینے اور دینے والے دونوں پر اللہ کی لعنت ہو
“عن عبد الله بن عمرو بن العاص رضي الله عنهما قال (لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الراشي والمرتشي” (رواه أبو داود والترمذي)
اور لعنت کہتے ہیں اللہ کی رحمت سے دوری کو،
اور ایک روایت میں ہے کہ رشوت لینے والا اور دینے والا دونوں جہنم میں ہونگے
“عن عبداللہ بن عمروبن العاص رضی اللہ عنہما قال قال رسول اللہ صلی اللہ رلیہ وسلم الراشی والمرتشی فی النار”
(معجم الاوسط حدیث ۲۰۲۶)
جب رشوت لینے دینے کے بارے میں اتنی سخت وعیدیں ہیں اسوجہ سے علماء نے فرمایا کہ رشوت لینا دینا حرام ہے، لہذا عوام اور علماء وائمہ کو اس الیکشن کے موقع پر ایسی محفلوں میں نہیں جانا چاہئے نہ ایسے امیدواروں کا چندہ اپنے مدرسوں مسجدوں میں لینا چاہئے اسکو اگر صراحتا رشوت نہ کہیں لیکن دلالتا یہ رشوت ہی ہے اور رشوت کا شائبہ تو ہے ہی لہذا اس سے بچنا ضروری ہے
فقط واللہ اعلم
العبدالفقیرالی اللہ محمدعطاء اللہ سمیعی
No Comments