Mufti Muhammad Ataullah Samiee

Mufti Muhammad Ataullah Samiee

میرے بڑے بیٹے عزیزم محمد ثناءاللہ سمیعی کے سوالات

ناقل محمدعطاء اللہ سمیعی معہدالشریعة الاسلامیہ موانہ میرٹھ یوپی الہند
www.atasamiee.in

میرا بڑا بیٹا محمدثناءاللہ سمیعی سوالات کرنے کا عادی ہے اسکی طبیعت میں تجسس ہے،
میرا بیٹا کچھ مدت پہلے عمرہ کے سفر پر میرے ساتھ تھا وہاں بھی وہ مستقل سوالات کرتا رہتا تھا،
عمرہ پر جانے سے پہلے اسکا مستقل تقاضہ تھا کہ مجھے گنبد خضرا جانا ہے، مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جانا ہے،
جب ہم مکہ میں تھے وہاں بھی اسکے سوالات ختم نہیں ہوئے
بیٹے کو ہم نے بتایا تھا کہ ہم اللہ کے گھر کعبہ دیکھنے جارہے ہیں، چنانچہ مکہ پہنچ کر جب بیت اللہ میں پہنچے تو سوال کیا
سوال۔ ابو یہ اللہ کا گھر ہے؟
جواب۔ جی بیٹے
سوال۔ ابو تو اللہ کہاں ہیں اسکے اندر ہیں کیا؟
جواب۔ بیٹا نہیں اسکے اندر نہیں ہیں اللہ تو ہر جگہ ہیں اسکو اللہ کا گھر یوں کہتے ہیں کہ یہاں اللہ کی خاص توجہ ہوتی ہے،

جب مدینہ پہنچے تو پھر سوالات شروع؟

درخواست۔ بس میں سے اترتے ہی سب سے پہلی درخواست برخوردار کی یہ تھی کہ ابو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چلو جلدی سے
جواب۔ بیٹا چلتے ہیں سامان رکھدیں ہوٹل میں پھر چلتے ہیں

پھر ہوٹل سے روضہ اطہر تک مستقل درود“ صلی الہ علیہ وسلم “ کا ورد اسکی زبان پر جاری رہا

سوال۔ ابو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہاں ہیں؟
جواب۔ بیٹا اس ہرے گنبد کے اندر ہیں
سوال : ابو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس گنبد میں کیسے گئے؟
میں نے کہا بیٹا جب وہ دنیا سے تشریف لے گئے تو لوگوں نے آپ کے جسد اطہر کو یہاں منتقل کردیا؟
سوال : ابو گنبدکے اندر کیا ہے؟
جواب۔ بیٹا قبر ہے
سوال۔ ابو اندر نہیں جاسکتے کیا؟
جواب۔ بیٹا نہین کیونکہ وہ بند ہے چاروں طرف سے اور مختلف سوالات کئے

جب ہم روضہ اطہر کے پاس گئے تو بیٹا جالیوں میں کو جھانک جھانک کر دیکھ رہا تھا اور اپنے ننھے دماغ کی سوچ سے سوچ رہا تھا کہ شاید اندر بیٹھے ہوئے سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم دکھائی دے جائیں

کل موٹر سائیکل پر سوار میرا بیٹا میرے ساتھ تھا، اچانک اس نے پیچھے بیٹھے بیٹھے سوال کیا
سوال۔ ابو آپ صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہیں؟
جواب۔ بیٹا جی زندہ ہیں
سوال۔ پھر وہ قبر میں کیوں ہیں
جواب۔ بیٹا اللہ کی مرضی سے
سوال۔ تو پھر وہاں کیسے زندہ ہیں؟
جواب۔ بیٹا اللہ نے انکو زندہ کردیا ہے
سوال۔ کیا وہ کھانا بھی کھاتے ہیں؟
جواب۔ جی بیٹا اللہ انکو کھلاتا پلاتا ہے
سوال۔ ابو کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم قبر میں سے باہر نہیں آتے؟
جواب۔ بیٹا نہیں اب وہ جب اللہ باہر بلائینگے تب باہر آئینگے
سوال۔ ابو اب ہم کب جائینگے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس؟
جواب۔ بیٹا اللہ سے دعا کرو اللہ جلد ازجلد ہمیں پھر سے وہاں پہنچا دے
سوال۔ ابو میں تو روز دعا کرتا ہوں اور پیسے بھی جوڑ رہا ہوں گنبد دیکھنے کیلئے کل چلنا میں آپکو گھر جاکر پیسے دونگا ( اور مجھے گھر پہنچ کر اپنے جمع شدہ تیس روپئے دئیے)
بچے کے خلوص اور اسکی سادگی پر میری آنکھیں بھر آئیں اور دل سے دعا نکلی اللہ میرے بیٹے کو اورمیری ہر اولاد کو نبی کا عاشق، سنتوں کا پابنداور دین متین کا سچا خادم بنائے

آمین