Mufti Muhammad Ataullah Samiee

Mufti Muhammad Ataullah Samiee

ہمارا اللہ سے اور اسلام سے تعلق کتنا مضبوط کتنا کمزور؟

ہمارا اللہ سے اور اسلام سے تعلق کتنا مضبوط کتنا کمزور؟

مفتی محمدعطاءاللہ سمیعی معہدالشریعة الاسلامیہ موانہ میرٹھ یوپی الہند
www.atasamiee.in

ہمارا تعلق اللہ سے اتنا کمزور ہے کہ بس ہم پیدائشی مسلمان ہیں۔
ہمارا تعلق اسلام سے اتنا کمزور ہے کہ ہم رسماً ظاہری روز مرہ کے اعمال ہی پورے کرتے ہیں مثلاً نماز، روزہ، حج، عمرہ فقط۔
اس کے علاوہ ہمارا تعلق اسلام سے اتنا کمزور ہے کہ ہمارے معاشرے میں، سماج میں، لین دین میں، شادی بیاہ میں، جینے مرنے میں، ظاہری وضع قطع میں، لباس و پوشاک میں، کھان پین میں، رکھ رکھاؤ میں، تہذیب و تمدن میں دور دور تک اسلام کا شائبہ بھی نظر نہیں آتا۔
ہمارا تعلق اسلام سے اتنا کمزور ہے کہ محض دوستی نبھانے کیلئے ہم اسلامی احکام کو پس پشت ڈال دیتے ہیں۔
ہمارا تعلق اسلام سے اتنا کمزور ہے کہ محض رشتہ داری کی خاطر ہم سنتوں کی دھجیاں اڑا دیتے ہیں۔
ہمارا تعلق اسلام سے اتنا کمزور ہے کہ ہم کسی کی ناراضگی کے ڈر سے اللہ کو ناراض کرنے کا خطرہ مول لے لیتے ہیں۔
ہمارا تعلق اسلام سے اور اللہ سے اتنا کمزور ہے کہ ہم دنیا چھوٹنے کے ڈر سے مداہنت سے کام چلا لیتے ہیں۔
ہمارا تعلق اسلام سے اتنا کمزور ہے کہہ ہم سنتوں اور احکام اسلام پر عمل کرنے میں شرم محسوس کرتے ہیں
ہمارا تعلق اسلام سے اتنا کمزور ہے کہ ہمارا رویہ لوگوں کی جیب دیکھ کر اس کو دی جانے والی اہمیت کی مقدار طے کرتا ہے۔
ہمارا تعلق اسلام سے اتنا کمزور ہے کہ ہم صلہ رحمی کے نام پر صریح احکامِ اسلام کو توڑ دیتے ہیں۔
ہمارا تعلق اسلام سے اتنا کمزور ہے کہ ہم میں سے ہر خاص و عام، امیر و فقیر، عالم و جاہل تعلق و رشتہ داری، اور دوستی نبھانے کے لیے حلال، حرام، سنت، بدعت، رسوم و رواج، کراہت و استحباب—سب کی تمیز ختم کر دیتا ہے۔
ہمارا تعلق اسلام سے اتنا کمزور ہے کہ ہم چند لمحوں کی خوشی اور مزے کے لیے یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ ہم مسلمان بھی ہیں یا نہیں؟ ہم خیرِ امت میں سے ہیں یا نہیں؟ ہمارا دعویٰ اسلام، اللہ تعالیٰ اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو لے کر کیا ہے؟
ان سب کے باوجود ہمارا اللہ سے شکوہ کہ دنیا میں ہم پریشان کیوں ہیں؟
اے مسلمان پہلے اپنے آپ سے پوچھ تیرا اسلام سے اور اللہ سے تعلق کتنا مضبوط ہے؟

No Comments

Leave a Reply